One More Book Published by Muslims in Pakistan

Qurat Ulain Tahira
Qurratu'l-`Ayn Tahirih

قرۃ العین طاہرہ
Author/Translator: Shahid Mukhtar
Price: $ 3.99
Format: Hard Cover, 160Pages, Weight: 300 gm
Product-Id: 1011161
Publisher: Shahid Book Depot
Publish date: 2006
Productid:1011161

طاہرہ اک مسلمان شیعہ گھرانہ میں پیدا ہونے کے باوجود جوانی میں جس مذہب میں رنگی گئی وہ بابی مذہب تھا- علامہ اقبال اپنے ڈاکڑیٹ کے مقالہ فلسفہ عجم میں بابیت پر بحث کرتے ہوۓ لکھتے ہیں "باب کی تعلیمات کا بنیادی ماخذ ملاصد رہ کا فلسفہ ہے جسے شیخ احسائی نے اپنایا اور اسکی تشریحات لکھیں- بابی افکار میں یہودیت،پارسیت،باطنیت اور قدیم ایرانی موبدیت کے واضع عناصر موجود ہیں یہ مذہب کے نام پر سیاسی اقدار کے حصول کی عجمی سازش تھی جو سیاسی ناکامی کے بعد مذہبی دنیا میں بہائیت کے نام سے ایک نئے روپ میں جلوہ گر ہے اور اس وقت اسلام دشمن طاقتوں کے ہاتھوں کا کھلونا ہے" ۔

شیخ احسائی سنی گھرانے میں پیدا ہونے کے باوجود شیعہ مسلک سے تعلق رکھتے تھے لیکن شیعہ مسلک اس عقیدہ سے اختلاف رکھتے تھے کہ "مہدی پیدا ہو چکے ہیں لیکن انھیں ڈھائی سال کی عمر میں ہی فرشتوں نے ایک غار میں چھپا رکھا ہے اور جب دنیا ختم ہونے کو ہو گی تو انکا ظہور ہو گا اور وہ دنیا کو عدل و انصاف سے بھر دیں گے" انکا کہنا تھا کہ امام غائب اس دنیا میں آئیں گے لیکن وہ امام غائب کے مثیل ہونگے ۔

امام مہدی کے ظہور کے بارے میں جو مختلف نظریات پاۓ جاتے ہیں انکا خلاصہ یہ ہے ۔

مہدی کے ظہور کی کوئی پیشنگوئی نہیں کی گئی صحاح ستہ میں نامعتبر راویوں کی احادیث صرف خلافت کے حصول کی حکمت عملی کے تحت شامل کی گئی تھیں ۔


طاہرہ کی ازدواجی زندگی

مرزا کاظم بیگ کے مطابق قرتہ العین کی نسبت پہلے برگن کے مجتہد آخوند محمد تقی سے ٹھہری تھی جبکہ دیگر مورخین کا کہنا ہے کہ اسکی نسبت بچپن سے ہی اسکے چچا ملا محمد تقی کے بیٹے ملا محمد سے طے پا چکی تھی اور اسی باعث 1831ء میں تیرہ سال کی عمر میں اسکی شادی ملا محمد سے کی گئی جس کا شمار اس وقت کے اچھے قابل علماء میں ہوتا تھا- یہ شادی بڑی دھوم دھام سے ہوئی تھی طاہرہ کے ایک گاؤں کے علاوہ بیش بہا قیمتی تحفے تحائف ملے جو ایک خزانہ کی حیثیت رکھتے تھے لیکن یہ شادی مذہبی نظریات کی بھینٹ چڑھ گئی طاہرہ اکژ کہا کرتی تھی کہ یہ شادی اسکی مرضی سے نہیں ہوئی تھی ورنہ اسکا شوہر سفروحضر میں اسکا ساتھ دیتا- 23 یا 26 سال کی عمر میں وہ دو بیٹوں اور ایک بیٹی کی ماں تھی- بڑے بیٹے کا نام محمد ابراہیم اور چھوٹے بیٹے کا نام محمد اسماعیل تھا- بیٹی اور بڑے بیٹے محمد ابراہیم کے حالات زندگی تاریخ کے اوراق پر محفوظ نہیں ہیں البتہ محمد اسماعیل کے نواسہ نعمت ورثا نے بہائی تحریک کی شاعری میں شہرت حاصل کی ۔

طاہرہ کی ازدواجی زندگی بابیت کی نذر رہی جسے اسکے خسر اور خاوند نے قبول نہیں کیا- یہ دونوں بابی تحریک کے زبردست مخالف تھے- اسکے خسر نے اسکے روحانی پیشوا شیخ احسانی کے ساتھ قیامت کے مسئلہ پر مناظرہ کرتے ہوۓ اسے کافر قرار دیا اور قزوین سے نکال دیا تھا جب قرتہ العین طاہرہ سید علی محمد باب کے اٹھارہ حروف حی میں شامل ہوئی تو اسکے خسر نے نہ صرف باب پر لعنت بھیجی بلکہ طاہرہ کے ساتھ بھی تلخ رویہ اختیارکرتے ہوۓ کہا ۔

No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...

Popular Posts

Total Pageviews

Followers

Blog Archive